ناظرین! معاشرے میں رہتے ہوئے لوگوں کو بہت سی باتوں کا خیال کرنا پڑتا ہے اورخود کو معاشرے کے مطابق ڈھالنے کی ہر ممکن کوشش کرنی پڑتی ہے۔ ان میں سے کچھ چیزیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو لوگ نہ چاہ کر بھی کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں تاکہ معاشرے کے حساب سے چل پائیں اور کسی کی تنقید کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ جب کہ کچھ چیزیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو کہ لوگ اپنی خوشی سے کرتے ہیں۔ آج کے موضوع میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ ایسی کون سے وہ تین کام ہیں جو کرنے میں کبھی بھی شرم محسوس نہیں کرنی چاہیے۔مگر اس سے پہلے ہم آپ کو بتاتے چلیں یہ اس ویب سائٹ پر ہم وظائف،تعویزات کے موضوع بھی اپلوڈ کرتے رہتے ہیں۔اگر آپ کو کوئی روحانی مسئلہ ہو جس کا آپ کو حل نہ ملتا ہو تو اسی موضوع کے نیچے دیے گئے اس نمبر پر رابطہ کریں۔ ناظرین بہت سے ایسے لوگ موجود ہیں جو کہ اتنا افوٹ نہیں کر سکے کہ معاشرے کے حساب سے اچھا کپڑا پہن سکے اور انہیں پرانے کپڑے پر ہی گزارا کرنا پڑتا ہے۔ اور ان میں سے بعض لوگ ایسے بھی دیکھے گئے ہیں جو کہ اگر کسی محفل میں بیٹھے ہوں تو لوگوں کے سامنے اپنے ان پرانے کپڑوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں اور اس بات پر شرم محسوس کر رہے ہوتے ہیں کہ لوگ ان کے کپڑوں کو دیکھ کر کیا کہیں گے۔ تو ہم آ پ کو بتاتے چلیں کہ کبھی بھی اس چیز کی شرم محسوس نہیں کرنی چاہیے کیونکہ پرانے کپڑے انبیاء اور اولیاء کی پیشانی ہیں۔ پرانے کپڑے انسان میں سے تکبر اور غرور تو ختم کر دیتے ہیں اور انسان کی روح کو عاجز بنا لیتے ہیں۔ دوسرا کام یہ ہے کہ کبھی بھی غریب دوست پر شرم محسوس نہیں کرنی چاہیے کیونکہ غریب لوگ ہمیشہ وفادار ہوتے ہیں۔ تو غریب دوستوں پر شرم کی بجائے فخرمحسوس کرنا چاہیے۔ تیسرا کام یہ ہے کہ کبھی بھی برے والدین پر شرم محسوس نہیں کرنی چاہیے بلکہ والدین جس حالت میں بھی ہوں ان پر فخرمحسوس کرنا چاہیے اور دل سے ان کی عزت و احترام اور ان کی خدمت کرنی چاہیے۔ کیونکہ یہی ایک واحد عمل بڑھ جاتا ہے جو آپ کو جنت کی طرف لے کے جاتا ہے۔ اور ویسے بھی جو انسان والدین کی خدمت کرتا ہے اللہ پاک اس کو نیک اولاد سے نوازتا ہے۔ اس طرح انسان دنیا میں بھی سرخرو اور آخرت میں بھی کامیاب رہتا ہے۔
Contrect us:
Female: 0306-4151113
Male: 0301-0147869