السلام علیکم ناظرین! آ ج کے موضوع میں ہم بیان کریں گے کہ آپ کس طرح اپنی زندگی کے مسائل کا حل قرآن کریم کی عظیم ترین سورت سورۃطور کی بدولت فوری طور پر کر سکتے ہیں۔ مگر اس سے پہلے ہم اس سورۃکی شان قرآن کریم کی رو سے بتا رہے ہیں۔سورۃطور میں 49 آیات اور دو رکوع ہیں۔ یہ سورت نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر مکی زندگی کے درمیانی دور میں اسی زمانے میں نازل ہوئی جس زمانے میں سورۃ الذاریات نازل ہوئی۔اس سورت کی ابتدا میں پانچ قسمیں کھا کر فرمایا:بے شک تیرے رب کا عذاب واقع ہو کر رہے گا اسے کوئی بھی ٹال نہیں سکتا۔ان آیات کی تفسیر کے ضمن میں بعض مفسرین نے دلوں پر قرآن کی شدت کے حوالے سے حضرت جبیر بن معتم رضی اللہ تعالی عنہ کا واقعہ لکھا ہے کہ وہ زمانہ کفر میں بدر کے قیدیوں کے سلسلے میں بات چیت کرنے کے لیے مدینہ منورہ آئے۔ وہ جب پہنچے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نماز مغرب میں سورۃ الطور کی تلاوت فرما رہے تھے۔جب آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے آیت نمبر سات پڑھی جس کا ترجمہ ہے بے شک تیرے رب کا عذاب واقعہ ہو کر رہے گا۔ تو حضرت جبیر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں مجھے یوں لگا کہ میرا دل پھٹ جائے گا چنانچہ میں نے نزول عذاب کے ڈر سے اسلام قبول کر لیا۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے آیت نمبر 35 اور 36 تلاوت فرمائی جس میں اللہ تعالیٰ سوال فرماتے ہیں کیا یہ کسی کے پیدا کیے بغیر ہی پیدا ہو گئے،یا انہوں نے خود ہی اپنے آپ کو پیدا کر لیا،یا انہوں نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے نہیں بلکہ یہ یقین ہی نہیں رکھتے۔تو فرماتے ہیں کہ یہ آیات سن کر مجھے خیال ہوا کہ میرا دل اور ہوش و حواس اڑ جائیں گے۔ اصل مقصد یہ ہے کہ ہم ان واقعات سے سبق حاصل کریں اور ہم بھی قرآن کی تلاوت اور سماں غور و تدبر سے کریں تاکہ ہمارے دل بھی متاثر ہوں اس کے بعد اس سورت میں جنت کا تذکرہ ہے۔وہاں ملنے والی نعمتوں کا ذکر ہے۔ وہاں جنتی ایک دوسرے سے کہیں گے کہ ہم اس سے پہلے اپنوں کے درمیان ڈرا کرتے تھے۔ پس اللہ نے ہم پر احسان کیا اور ہمیں سخت عذاب سے بچا لیا بے شک وہ بڑا مہربان اور نہایت رحم فرمانے والا ہے۔

سورۃ الطور کی برکات اور فوائد
ناظرین حضرت ابن سرین رحمت اللہ علیہ نے فرمایا ہے اگر کوئی خواب میں سورۃ الطور کی تلاوت کرتا ہے تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ دشمن پر فتح حاصل کرے گا اور دشمن اس کو ذرا سی بھی تکلیف نہ پہنچا پائے گا۔ ناظرین سورۃ طور سے آپ کی زندگی کے بہت سے وسائل فوری حل ہو سکتے ہیں۔ جیسا کہ اگر کسی انسان پر جن یاآ سیب کا سایہ ہو، اور سحر زدہ چیزیں اس کے جسم میں حاضر ہو کر اسے نقصان پہنچاتی ہوں،یا پھر اذیت دیتی ہوں تو ایسی صورت میں سورۃطور کو مشک عنبر اور زعفران کی سیاہی سے ایک سفید کاغذ پر اعدادکی صورت میں لکھ کر اس کا تعویز تیار کر لیں اور پھر اس پر سورۃطور تلاوت کر کے دم کریں اور اس کے گلے میں پہنا دیں۔اس عمل سے انشاء اللہ العزیز آسیبی چیزیں بغیر نقصان پہنچائے چلی جائیں گی اور مریض راحت اور روحانی سکون محسوس کرے گا۔ اگر کوئی شخص جذام کی بیماری میں مبتلا ہو اور کسی بھی علاج سے ٹھیک نہ ہو پا رہا ہو تو اس کو چاہیے کہ سورۃطور کو روزانہ اول و آخر 11 بار درود پاک کے ہمراہ تلاوت کر کے پانی پر دم کر کے پی لیا کرے۔ اس مبارک سورت میں ایسی تاثیر ہے کہ اس کے پڑھنے سے جزام کی بیماری سے شفا مل جاتی ہے اور بیماری کا کوئی نام و نشان باقی نہیں رہتا اس عمل کو 41 روز تک بلا ناغہ کرنا ہے۔ گھر دکان اور مال کو چوری ڈکیتی اور لوٹ مار سے بچانے کے لیے اور حفاظت کے لیے سورۃ ا لطور کا تعویز بتائے گئے طریقے کے مطابق تیار کر کے گھر دکان اور مال والی جگہ پر لگا دیں۔ اس تعویز میں موجود سورۃ الطور کی روحانیت ہر قسم کے نقصانات سے اللہ کی پناہ میں رکھے گی۔ کسی سفر پر جانے سے پہلے سورۃطور کو ایک مرتبہ تلاوت کر لیا جائے اپنی منزل مقصود تک نہیں پہنچ جاتا یا پھر واپس گھر نہیں لوٹ آتا۔تب تک وہ اللہ پاک کی خاص روحانی حفاظت میں رہتا ہے۔ اگر اس سورت کا تعویذ بنا کر گلے میں پہن لیا جائے تو آپ ہر قسم کی شریر چیزوں آفات اورحادثات سے اللہ کی پناہ میں رہتے ہیں۔ اگر کوئی رزق میں برکت کی نیت سے اس مبارک سورت کو پڑھتا ہے تو اللہ پاک اس کی برکت سے اس کو اتنا غنی کر دیتے ہیں کہ اس پر رزق کے تمام دروازے کھل جاتے ہیں۔ اگر آپ کو تعویذ خود تیار کروانے میں کسی بھی قسم کی دشواری ہو تو آپ سورۃ الطور کا تعویز ہمارے روحانی سینٹر سے بھی بطور 1400 روپے ہدیہ یا پھر عہد کے ذریعے فی سبیل اللہ حاصل کر سکتے ہیں۔ تعویذ منگوانے کے لیے اسی موضوع کے نیچے دیے گئے فون نمبرز پر رابطہ کریں۔

Contrect us:
Female: 0306-4151113
Male: 0301-0147869